حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق، حضرت آیت اللہ مکارم شیرازی نے تہران کے میئر ڈاکٹر زاکانی سے ملاقات میں انہیں عید غدیر خم کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے شہر کے ثقافتی مسائل کی اصلاح کو بلدیہ کے اہم فرائض میں سے قرار دیا اور کہا: میونسپل کمیٹی نہ صرف شہر کے فیزیکل اور ظاہری امور کی ذمہ دار ہے بلکہ شہر کے ثقافتی اور معنوی مسائل بھی بلدیہ کے اہم فرائض میں شامل ہیں اور جب تک ثقافتی مسائل کو درست نہیں کیا جاتا، ظاہری مسائل بھی درست نہیں ہوں گے۔
انہوں نے مساجد کی نگہداشت اور ان کی تقویت کو بلدیہ کے ثقافتی فرائض میں سے شمار کرتے ہوئے مزید کہا: ابتدائے اسلام میں مساجد بڑے فیصلوں کا مرکز اور لشکر اسلام کا ہیڈکوارٹر اور تعمیر و آباد کاری کا مرکز ہوا کرتی تھیں لیکن آہستہ آہستہ مسجد اپنے اس مرکزی کردار سے دور ہوتی گئی اور اب صرف نماز جماعت پڑھنے کی جگہ ہے۔ مساجد کو اپنی سابقہ حیثیت دوبارہ حاصل کر کے ایک مضبوط اور متاثر کن ثقافتی مرکز بننا چاہیے۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے پسماندہ افراد کی دیکھ بھال اور ان کے مسائل کو حل کرنے کو انتہائی اہم قرار دیا اور کہا: ہمیں چاہیے کہ ہم پسماندہ افراد کا دفاع کریں اور ان کے مسائل کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
حضرت آیت الله مکارم شیرازی نے کرایہ داروں کے مسائل اور کرایہ میں اضافے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: بد قسمتی سے کرایہ دار غیر منصفانہ مالکان کے چنگل میں پھنس گئے ہیں۔ جو کہ مکان میں کوئی مثبت تبدیلی لائے بغیر اپنے رہن اور کرایوں میں باقاعدگی سے اضافہ کرتے جا رہے ہیں۔ اس اہم مسئلہ کے بارے میں ہم سب کو مل کر سوچنا اور اس کا حل نکالنا ہوگا۔